''مولانا فضل الرحمن صاحب اور ڈیزل کا الزام "
مجھے معلوم ھے کہ ھماری قوم کے بہت سے افراد ذھنی غلامی میں مبتلا ھیں وہ مغربی ایجنٹ میڈیا کے پھیلاۓ ھوۓ اعتراضات سے بہت جلد متاثر ھوکر کسی شخصیت کے بارے میں حسد کا شکار ھوجاتے ھیں، لیکن پھر بھی ھمارا کام ان تک حق پہنچانا ھے، شاید الله تعالی انہیں سمجھ عطا فرما دے، ھم اصل بات کی طرف آتے ھیں
...ھوا کچھ یوں
جب روس افغانستان پر چڑھ دوڑا افغانستان کے بعد پاکستان کے ایٹمی اثاثے انکا اصل ٹارگٹ تھے، لیکن افغانستان میں غیرت مند طالبان نے انھیں دن کو آسمان تارے دکھا دیۓ، ایک وقت ایسا آیا کہ طالبان کے پاس وسائل بلکل کم پڑگۓ اور علاقے فتح کرنے میں انہیں مشکلات پیش آنے لگی تو افغان طالبان کے وفد نے مولانا صاحب سے ملاقات کرکے صورتحال سے آگاہ گیا، اس پر قائد ملت اسلامیہ نے بینظیر بھٹو سے طالبان کی مدد کا کہا جو اسوقت وزیراعظم تھی ، بینظیر نے مولانا صاحب کی گذارش پر طالبان کیلۓ چمن بارڈر سے 18 دن ڈیزل سپلائی کیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا روس شکست فاش سے دو چار ھوا، پھر کچھ سیاست دانوں نے نیب کے ذریعہ بہت کوشش کی کہ کسی طرح مولانا صاحب کو پھنسایا جاۓ، مگر تھک ھار گۓ اور ایک پائی بھی مولانا صاحب کی ذات پر ثابت نہ کر سکے، اور اب مولانا صاحب کو یہ گالی دینے والے لوگ کئ طرح کے ھیں جو اسلام اور مذھب پسند مگر انھیں حقیقت کا علم نھیں،
افغان جہاد کے مخالف
علماۓ دیوبند کے مخالف،
سیکولر دین بیزار طبقہ
مغربی تھذیب سے متاثر،
میڈیا کی دین دشمنی کا شکار طبقہ،
لبرل طبقہ،
مولانا صاحب کو اپنے ایجنڈے کی راہ میں رکاوٹ سمجھنے والے این جی اوز کے ایجنٹ،
ھمارا چیلنج ھے کہ آپ اسطرح کی گالی دینے والے کا پروفائل چیک کریں وہ ضرور ان میں سے کوئی ایک ھو گا،
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں